نائلہ راٹھور ۔۔۔ نثری نظم (ماہنامہ بیاض لاہور اکتوبر 2023 )

زندگی مجھے وقت کی شاہراہ پر رکھ بھول گئی ہے
آتی جاتی سانسیں
ہونے کا گیان مانگتی ہیں
میرا ہونا نہ ہونے سے زیادہ مس ٹیریس ہے
میں نے خود کو کئی بار اپنے سامنے گزرتے
وقت کے پیچھے بھاگتے دوڑتے دیکھا ہے
لگتاہے مصروف ہوں
میرا وجود ناتمام خواہشات کے سومنات پر ایستادہ
محبت کے چراغوں کا منتظر رہتا ہے
اب کوئی دل کے معبد میں نہیں جھانکتا

سرسری ملاقاتوں کے لئے ہی وقت کب میسر ہے
باتیں سینوں میں ادھوری رہ جائیں گی
زباں تالو سے لگی ہے
لفظ ہی ادا نہیں ہو پاتے کہیں
کوئی ہم زباں نہیں ملتا
مجھے اس صدی سے رخصت ہو جانا چاہئے
کمپیوٹر ایج کی
آرٹی فیشل انٹیلی جینس
کے لئے شائد میرا وجود مس فٹ ہے
اورغیرضروری بھی
امکان ہے پسندیدہ محبتیں ماضی
قریب میں آرٹی فیشل انٹیلی جینس سے
تیار کی جاسکیں گی
آدمی آدمی کے لئے ضروری نہیں رہا

Related posts

Leave a Comment